محکمۂ صحت
ہاتھ دھونے کا کام، جب درست طریقے سے کیا جاتا ہے تو، یہ ذاتی حفطان صحت کا ایک اہم عمل ہوتا ہے تاکہ قابل منتقلی امراض کی زد میں آنے اور اسے پھیلانے سے بچا جاسکے۔
ہمیں اپنے ہاتھ کب دھونے چاہئیں؟
- آنکھیں، ناک اور منھ چھونے سے پہلے
- کھانا کھانے اور خوردنی اشیاء استعمال کرنے سے پہلے
- بیت الخلاء کا استعمال کرنے کے بعد
- جب سانسوں سے نکلنے والی رطوبتوں کے ذریعہ ہاتھ آلودہ ہوگئے ہوں، جیسے کھانسنے یا چھینکنے کے بعد
- عوامی تنصیبات یا آلات چھونے کے بعد، جیسے ایسکلیٹر کے دستی سہارے، لفٹ کے کنٹرول پینل یا دروازے کی موٹھ
- بیمار یا مریض بچوں کی دیکھ بھال کرنے کی صورت میں ان کے پوتڑے بدلنے یا گرد آلود چیز اٹھانے کے بعد
ہاتھوں کو اچھی طرح دھونے کے مرحلے
- بہتے پانی کے نیچے ہاتھوں کو بھگوئیں۔
- مائع صابن لگائیں اور دونوں ہاتھوں کو ایک ساتھ ملا کر خوب رگڑیں تاکہ جھاگ بن جائے
- بہتے پانی سے الگ کرکے، ہتھیلیوں، ہاتھوں کی پشت والےحصے کو، انگلیوں کے درمیان، انگلیوں کے عقبی حصوں، انگوٹھوں، انگلیوں کے سروں اور کلائیوں کو رگڑیں۔ اسے لگ بھگ 20 سیکنڈ تک کریں۔
- بہتے پانی کے نیچے ہاتھوں پر اچھی طرح سے پانی بہائیں۔
- ہاتھوں کو یا تو صاف سوتی تولیے سے، یا کاغذی تولیے سے، یا ہینڈ ڈرائر سے پوری طرح خشک کریں۔
- ہاتھ دھل جانے کے بعد براہ راست پانی والی ٹونٹی دوبارہ نہ چھوئیں۔
- ٹونٹی کو ٹونٹی کے اوپر تولیے کو لپیٹنے کی مدد سے ؛ یا
- ٹونٹی کو صاف کرنے کے لئے اس پر پانی بہا کر؛ یا دوسرے فرد کے ذریعہ بند کیا جاسکتا ہے
براہ کرم یاد رکھیں:
- تولیوں کا مشترکہ استعمال ہرگز نہیں کرنا چاہئے۔
- استعمال شدہ کاغذی تولیے کو باقاعدگی سے ضائع کرنا چاہئے۔
- دوبارہ استعمال کیے جانے والے ذاتی تولیوں کو اچھی طرح سے رکھنا چاہئے اور کم سے کم ایک بار روزانہ دھونا چاہئے۔ یہاں تک کہ بار بار بدلنے کے لئےایک سے زیادہ تولیے رکھنا بہتر ہوتا ہے۔
- جب ہاتھ دھونے کی سہولیات موجود نہ ہوں تو ہاتھوں کو 70-80% الکحل کے محلول سے رگڑیں تاکہ ہاتھ جراثیم سے پاک ہوجائیں۔